Urdu

Dua wa Zikr ki Haqeeqat aour Ism-e-Azam

إِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُهُ (35:10)۔ یعنی اس کی طرف پا کیزہ کلام چڑھتا ہے اور عمل صالح اس کو اوپراٹھاتا ہے۔اسی طرح حدیث میں ذکر اسم اعظم کسی "لفظ" کا نام نہیں ہے، بلکہ "کیفیت" کا نام ہے، یعنی وہ اپنی حقیقت کے اعتبار سے کیفیت اعظم ہے۔ اس کیفیت اعظم کے ساتھ جو دعا کی جائے وہی اسم اعظم کے ساتھ دعا کرنا ہے۔ یہ دراصل آپ کی اپنی قلبی کیفیت ہے جو کسی دعا کواسم اعظم کی دعا ءبتاتی ہے- کسی انسانی لفظ میں یہ طاقت نہیں کہ وہ خدا کا اسم اعظم بن جائے، وہ خدا کی لامحد ودہستی کا احاطہ کر لے۔

Khuda Ki Daryaft

لیوس ٹامس (Lewis Thomas) ایک امریکی سائنس داں اور فلسفی ہے۔اس کی پیدائش 1913 میں ہوئی، اور وفات 1993 میں ۔ بائیولوجی پر اس کی ایک کتاب ہے۔ اس کتاب میں اس نے زمین کے بارے میں یہ الفاظ لکھے ہیں— وہ خلا میں لٹکا ہوا اور بظاہر ایک زندہ کرہ ہے: 

Hanging there in space and obviously alive. (Lewis Thomas, The Fragile Species, Collier, 1993, p. 135) 

Islam Aour Inteha Pasandi

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

إِيَّاكُمْ وَالْغُلُوَّ فِي الدِّينِ، فَإِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ بِالْغُلُوِّ فِي الدِّينِ" (مسند احمد، حدیث نمبر 1851)۔ یعنی تم غلو سے بچو کیوں کہ پچھلی امتیں غلو ہی کی سبب سے ہلاک ہوئیں۔

Mutala-e-Seerat (Booklet)

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صرف نظری اعتبار سے خدا کے دین کو لوگوں کے سامنے پیش کیا۔  بلکہ عملی طور پر آپ نے خود بھی پوری طرح اس کی پیروی کی۔ اس لیے آپ بتانے والے بھی ہیں اور بتائی ہوئی بات کا عملی نمونہ دکھانے والے بھی۔ اسوہ حسنہ کا مطلب یہ ہے کہ با عتبار اصول آپ نے اپنی عملی زندگی میں ان اخلاقی قدروں کا بخوبی مظاہرہ کیا ہے جو انسانی زندگی کے لیے بہترین نمونے کی حیثیت رکھتی ہے۔